ڈائرہ کاروبار
مہنگائی کا رونا رونے سے بہتر ہے کہ اس کا
مقابلہ کیا جائے - جس کی دو ہی صورتیں ہیں-
معیار زندگی پر سمجھوتا یا آمدنی میں اضافہ – بات صرف مہنگائی کی نہیں-ضروریاتِ زندگی میں اضافے کی بھی ہے – ٹیکنالوجی کی ترقی نے جہاں انسانی زند گیوں میں آسانیاں پیدا کر دی ہیں وہی ضروریاتِ زندگی کی نوعیت بھی وقت کے ساتھ ساتھ بدل گئی ہیں۔ سرمایہ دارانہ معاشرہ میں اشتہارات نے مصنوعات کو مزید پر کشش بنا دیا ہے۔بات ریڈیو، ٹی وی سے نکل کر اسمارٹ فون ، گاڑی ، برانڈڈ کپڑوں ، سپر مال سے آگے جا چکی ہے۔ ممکن
نہیں کہ اپنے آپ کو اس دوڑ سے دور رکھا جائے۔
معیار زندگی پر سمجھوتا یا آمدنی میں اضافہ – بات صرف مہنگائی کی نہیں-ضروریاتِ زندگی میں اضافے کی بھی ہے – ٹیکنالوجی کی ترقی نے جہاں انسانی زند گیوں میں آسانیاں پیدا کر دی ہیں وہی ضروریاتِ زندگی کی نوعیت بھی وقت کے ساتھ ساتھ بدل گئی ہیں۔ سرمایہ دارانہ معاشرہ میں اشتہارات نے مصنوعات کو مزید پر کشش بنا دیا ہے۔بات ریڈیو، ٹی وی سے نکل کر اسمارٹ فون ، گاڑی ، برانڈڈ کپڑوں ، سپر مال سے آگے جا چکی ہے۔ ممکن
نہیں کہ اپنے آپ کو اس دوڑ سے دور رکھا جائے۔
*****ٓٓٓٓٓ
آمدنی میں اضافہ مگر کیسے؟
اس کی بھی دو ہی صورتیں ہو
سکتی ہیں – نوکری یا اپنا کاروبار-
نوکری کرنا بظاہر آسان حل
ہے مگر من پسند نوکری کا ملنا اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ آمدنی میں اضافہ مشکل ہے۔
اپنا کاروبار ہی وہ راستہ
ہے جو زندگی کی دوڑ میں آپ کا مددگار ہو سکتا ہے۔
*****
*****
اپنے کاروبار کا سنتے ہی
اکثریت شش و پنج میں پڑ جاتےہیں ۔ سب سے پہلے سرمایئے کے نہ ہونے کا رونا گایا
جاتا ہے – جب کہ کاروبار کے لئے بنیادی شرط کاروباری رویے کی ہے۔ کاروباری رویے کے
بغیر اکثر کاروبار ڈوب جاتے ہیں- چاہے اس میں کتنا ہی سرمایہ کیوں نہ ہو۔اور صحیح
کاروباری ذہن کم سرمایے سے بھی کامیاب کاروبار کی بنیاد رکھ دیتے ہیں
*****
*****
صرف ایک سوال سوچئے ۔ کیا
آپ کاروبار کرنا چاہتے ہیں؟
اگر جواب ہاں میں ہے تو
آگے بڑھئے اور اپنا کاروبار شروع کی جیئے۔
ٓٓٓٓٓ
1۔ کیا آپ کاروبار کرنے کے
لئے ذہنی طور پر تیار ہیں؟
2۔ کیا آپ میں صبر و
برداشت ہے؟
3۔ کیا آپ ذمہ داری لینے
والوں میں سے ہو؟
4۔ کیا آپ مسلسل کام کر
سکتے ہو؟
5۔ آپ جذباتی تو نہیں ہو؟
ٓٓٓٓٓ *****
-ایک بات بالکل واضح ہونے چاہئے کہ کوئی بھی
کاروبار فورا نفع نہیں دیتا – اگر آپ نوکری پیشہ ہیں تو ماہانہ آمدنی کی عادت
بھولانا ہوگی -ورنہ کاروبار کرنا ممکن نہیں – جی ہاں آپ کاروبار کے مالک ہونے کے
باوجود اپنی ماہانہ تنخواہ باندھ سکتے ہیں – مگر اکثر کاروبار میں اونچ نییچ ہو
سکتی ہے – کسی بھی کاروبار کرنے سے پہلے اطمینان کرلیں کہ آپ کے پاس کم از کم چھ
ماہ کا گھریلو خرچہ موجود ہے – بصورتِ دیگر کاروبار پر توجہ مشکل ہو سکتی ہے –
اکثر لوگ فوری منافع کا یقین دلاتے ہیں – مگر ایسا نہیں ہوتا۔ فوری منافع شروع
ضرور ہو سکتا ہے - مگر متوقع منافع کے حصول میں وقت لگتا ہے - اکثریت کاروبار شروع
کرنے کے کچھ عرصے بعد ہی کاروبار بند کر دیتے ہیں اور نقصان کا رونا روتے ہیں –
اصل میں کاروبار غلط نہیں ہوتا بلکہ ان کا اندازہ غلط ہوتا ہے اور وہ وقت سے پہلے
نتیجے کی امید کر رہے ہوتے ہیں – جو نہیں مل پاتا اور وہ نا امید ہو کر کاروبار
بند
کردیتے ہیں – اس لئے کاروبار میں صبر اور برداشت لازمی ہے۔
کردیتے ہیں – اس لئے کاروبار میں صبر اور برداشت لازمی ہے۔
اسی طرح کاروبار میں آپ
لوگوں کو نوکری پر رکھ سکتے ہیں – مگر یاد رکھیں کہ تمام تر
امور اور نفع نقصان کی ذمہ داری آپ کی اپنی ہوتی ہے – آپ کو خود اپنے ملازمین کی قابلیت اور کارکردگی کا اندازہ ہونا چاہئے-
امور اور نفع نقصان کی ذمہ داری آپ کی اپنی ہوتی ہے – آپ کو خود اپنے ملازمین کی قابلیت اور کارکردگی کا اندازہ ہونا چاہئے-
*****
کاروبار میں اکثر یہ خیال ہے کہ اس میں نوکری کی طرح وقت کی پابندی کی ضرورت نہیں – مگر یہ خیال بھی غلط ہے ۔ کاروبار کل وقتی کام ہے
کاروبار میں اکثر یہ خیال ہے کہ اس میں نوکری کی طرح وقت کی پابندی کی ضرورت نہیں – مگر یہ خیال بھی غلط ہے ۔ کاروبار کل وقتی کام ہے
اسی طرح کاروبار میں جزبات
کا کوئی کام نہیں - صحیح اور فوری فیصلے
ہی کاروبار کی کامیابی کی ضمانت ہوتے ہیں
ٓٓٓٓٓ *****
کیا آپ کاروبار کے لئے
تیار ہیں؟
کون سا کاروبار؟
اس کا فیصلہ آپ نے خود
کرنا ہے ۔
سن کے – سمجھ کے –
فیصلہ کرنے سے پہلے یہ دیکھے
کہ
1۔ آپ کے پاس سرمایہ کتنا
ہے؟
2۔ کس قسم کی مصنوعات یا
سروسز پر آپ کی دسترس ہے؟
3۔ آپ اپنے کاروبار کا
دائرہ محدود رکھنا چاہتے ہیں ، ملکی یا عالمی ؟
4۔ آُپ کی تجویزکردہ
مصنوعات یا سروسز کی مارکیٹ میں کیا ڈیمانڈ ہے؟
ٓٓٓٓٓ
آیئے ہم دیکھتے ہیں کہ
روایتی اور آن لائن کاروبار میں کیا فرق ہے؟
روایتی کاروبار کے لئے
عموماَ آفس یا دوکان کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ملازمین کی تلاش اور ان کی ضروریات الگ –
روایتی کاروبار کی حدود متعین ہوتی ہیں – مصنوعات کی اچھی
خاصی تعداد کا ذخائرہ بھی ضروری - چاہے بکے یا نہ بکے
خاصی تعداد کا ذخائرہ بھی ضروری - چاہے بکے یا نہ بکے
*****
اس کے مقابلے میں آن لائن کاروبار
اس کے مقابلے میں آن لائن کاروبار
– کہیں بھی – کبھی بھی –
ہر جگہ – ہر وقت
آن لائن کاروبار –
کم خرچ میں – بغیر آفس یا دوکان سے شروع کیا جا سکتا ہے – ملازمین کی بھی ضرورت
نہیں ۔ نہ ہی پیشگی مال خریدنا کا جھنجھٹ
آن لائن کاروبار
کی کوئی حد نہیں – کسی بھی زبان میں – کسی بھی ملک میں – کسی بھی وقت – گاہک رابطہ
کر سکتا ہے
ٓٓٓٓٓ *****
آن لائن کاروبار
ہے کیا ؟
ہر وہ کاروبار جو
انٹرنیٹ کے ذریعے کیا جا سکے – وہ آن لائن کاروبار ہے – یا دوسرے الفاظ میں جو
کاروبار انٹرنیٹ پر دستیاب ہو – وہ آن لائن کاروبار ہے ۔ اس کی مختلف اشکال ہو
سکتی ہیں مثلآَ
1۔ فیس بک پر بنا
ہوا کاروباری پیج
2۔ مارکیٹ ویب
سائٹس پر بنا ہوا کاروباری پیج
3۔ آپ کے کاروبار
کی اپنی ویب سائٹ
4۔ آپ کا اپنا آن
لائن اسٹور
5۔ اشتہاری مہم
جوئی
6۔ ویب پورٹل
7۔ موبائل ایپ
وغیرہ
آن لآئن کاروبار کیسے شروع کریں؟
سب سے پہلے یہ طے کریں کہ؛
1۔ آپ کس قسم کی مصنوعات
یا خدمات (سروسز)آن لائن فراہم کرنا چاہتےہیں؟
2-آپ کے پاس مارکیٹنگ کا
بجٹ کیا ہے؟
3- آپ کی مارکیٹنک کی
جغرافیائی حدود کیا ہیں؟
ٓٓٓٓٓ
مصنوعات کے تعین میں درج ذیل
امور کا خیال رکھیں
1۔ مصنوعات ممنوع تو نہیں؟
2- مصنوعات آپ کی دسترس
میں ہیں؟
3-آپ کی قیمتِ خرید مارکیٹ
کے مقابلے میں کم ہے؟
4-کوالٹی اعلی ہے؟
5-بعدازفروخت ضمانت دی
جاسکتی ہے؟
6 – خریدار تک باآسانی
پہنچائی جا سکتی ہے؟
اسی طرح اگر آپ خدماٹ
(سروسز) میں دلچسپی رکھتے ہیں تو درج ذیل امور کا خیال
رکھیں
رکھیں
2-خدمات پر آپ کو دسترس
ہے؟
3- اگر آپ کسی اور سے
خدمات لے رہے ہیں تو وہ قابلِ بھروسہ ہیں؟
4- ذمہ داریوں کا تعین
واضح ہے؟
ٓٓٓٓ*****
آن لائن کاروبار کے چار اہم مدارج ہیں
1-منصوبہ بندی
2-سائٹ ڈویلوپمنٹ
3-مارکیٹنگ
4-سیلز
ٓٓٓٓٓ